Hakeem Luqman

Neem ky faidy story of Hakeem Luqman in urdu

Neem ky faidy story of Hakeem Luqman in urdu

نیم کے فائدےکہانی حکیم لقمان کی

Neem ky faidy story of Hakeem Luqman in urdu

نیم ایک ایسا درخت ہے جس کے فوائد کے بارے میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جو نہ جانتاہو۔
نیم کا ذائقہ جتنا کڑوا ہے اس کے فوائد اس سے بھی دو گنا میٹھے ہیں یہ ایک ایسا پودا ہے جس کی پتیوں اور چھال دونوں میں بہت سی خصویات شامل ہیں۔
اس میں ایسی اینٹی خصوصیا ت ہیں جو کہ بہت سی بیماریوں میں مدد گار ہوتے ہیں۔ جیسے کہ الرجی،ذیابیطس،کینسر،جلد کی بیماریاں بواسیر وغیرہ۔

naeem ky faiday title

Neem ky faidy story of Hakeem Luqman in urdu

نیم کے درخت کو لے کر کئی باتیں سُننے میں ملتی ہیں جن میں سے ایک ایک آیورویدک حکیم چرک اور یونانی حکیم لقمان کی کہانی جو نیم کے درخت کی اہمیت پر مبنی ہے۔
حکیم لقمان اپنی یونانی طبی طریقہ کار کیلئے کافی مشہور تھے۔ایک بار انھوں نے سُناکہ ہندوستان میں بڑی سے بڑی بیماری کا علاج درختوں اور پودوں کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔تو کیوں نہ ہندوستان کے کسی حکیم کا امتحان لیا جائے اُنھوں نے فوری طور پر ایک خط لکھا اور اپنے ایک ملازم کو بلایا اور کہا کہ یہ خط براہ راست لے جا ہندوستان کے حکیم چرک کو دے دینا لیکن یاد رکھنا سفر لمبا ہے رات کو آرام صرف املی کے درخت کے نیچے ہی کرنا۔
ملازم خط لے کر روانہ ہو گی۔راستے میں جہاں جہاں رات ہوتی وہیں املی کادرخت تلاش کر کے اُس کے نیچے سو جاتا۔کچھ دِنوں بعد وہ حکیم چرک کے پاس پہنچا تو املی کے درخت کے نیچے سونے کی وجہ سے اس کے جسم میں کافی چھالے نکل آئے تھے۔اس نے حکیم لقمان کا دیا ہوا خط چرک حکیم کو دے دیا۔حکیم چرک نے خط کھولا تو دیکھا کہ خط خالی تھا اس میں کچھ بھی نہیں لکھا تھا۔حکیم چرک نے کچھ دیر سوچا پھر اُ س کے جسم کی طرف دیکھا جو چھالے سے بھرا ہوا تھا اُس سے پوچھا کہ سارا ماجرا سُنائے۔تو حکیم لقمان کے ملاز م نے ساری بات کہہ سُنائی کہ کس طرح حکیم لقمان نے خط دیا اور رات کو املی کے درخت کے نیچے سونے کی ہدایت کی تب حکیم چرک سارا ماجرا سمجھ گئے۔

[ads4]

حکیم چرک نے بھی ایک خط لکھا اور ملازم کو دیتے ہوئے کہا یہ خط حکیم لقمان صاحب دے دینا اور تم نے اب جاتے وقت نیم کے درخت کے نیچے سونا ہے ملازم نے ایسا ہی کیا وہ راستے میں جہاں جہاں رات سویا نیم کے درخت کے نیچے سویا اور جب وہ حکیم لقمان کے پاس پہنچا تب تک چھالے سارے غائب ہو چکے تھے۔
ملازم نے حکیم چرک کا دیا خط حکیم لقمان کو دیا اور سارا واقعہ بھی بتایا جو اُس کے ساتھ پیش آیا جسم پر چھالے کس طرح بنے اور پھر واپسی پر وہ چھالے کس طرح غائب ہوئے۔
جب حکیم لقمان نے وہ خط کھولا تو وہ خط بھی خالی تھا۔
حکیم لقمان مسکرائے کیونکہ انہیں اُن کے سوال کا جواب بغیر کچھ لکھے ہی مل گیا تھا۔

 

 

[ads1]

Similar Posts